انجینئر محمد علی مرزا قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے
انجینئر محمد علی مرزا قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے
انجینئر محمد علی مرزا پر ہفتہ وار لیکچر کے دوران چاقو سے حملہ کیا گیا۔پولیس
جہلم (.15 مارچ2021ء) انجینئر محمد علی مرزا قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق محمد علی مرزا پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے ان کے بازو پر معمولی زخم آیا۔حملہ آور کی شناخت شہزاد علی کے نام سے ہوئی جو لاہور کا رہائشی ہے۔محمد علی مرزا پر حملے کا واقعہ گذشتہ روز پیش آیا تھا جس کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔پولیس نے دو ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ انجینئر محمد علی مرزا پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ہفتہ وار لیکچر دے رہے تھے۔واضح رہے کہ مئی 2020 میں جہلم پولیس نے انجینئر محمد علی مرزا کو مذہبی منافرت اور مختلف علمائے کرام کے خلاف شر انگیزی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا تاہم عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کردیا تھا.تھانہ سٹی پولیس کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا مختلف علمائے کرام کے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی پھیلا رہے تھے۔
سٹی پولیس نے منگل کو اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم کو جیل منتقل کر دیا تھا۔انجینئر محمد علی مرزا کے وکیل نے اسی دن سول کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی تھی جہاں بدھ کو سول کورٹ نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض انجینئر محمد علی مرزا کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کر دیا۔بعدازاں انجینئر محمد علی مرزا نے گرفتاری کا موجب بننے والی کلپ کی حقیقت بتا دی۔
انہوں نے رہائی کے بعد گزشتہ روز اپنے یوٹیوب چینل پر بتایا کہ جس کلپ کو بنیاد بنا کر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی وہ دراصل تین سال پرانی ویڈیو کا حصہ ہے جس کوسیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا تھا۔اس ویڈیو میں انہوں نے پیری مریدی کی شرعی حیثیت مکمل حقائق کے ساتھ اور احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے بیان کی تھی۔ مگر حاسدین دراصل ان کے یوٹیوب چینل کے دس لاکھ سے زائد سبسکرائبر اور سیٹلائٹ ٹی وی چینل کے بننے پر ششدر رہ گئے تھے۔محمد علی مرزا کا کہنا تھا کہ ہم انہی لوگوں کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں اور انہیں لوگوں کو چندہ دیتے ہیں ہم تو انہیں مسلمان سمجھتے ہیں،نہ ہی ان کا مدرسہ بند کرواتے ہیں۔
Engineer Muhammad Ali Mirza was injured in the assassination attempt
Engineer Muhammad Ali Mirza was attacked with a knife during a weekly lecture
Jhelum (March 15, 2021): Engineer Muhammad Ali Mirza was injured in a murderous attack. According to police, Muhammad Ali Mirza was attacked with a knife, causing minor injuries to his arm. The attacker was identified as Shehzad Ali. He is a resident of Lahore. The incident of attack on Mohammad Ali Mirza took place yesterday and a case has been registered against him. Police have also arrested two accused.
Police further said that Engineer Muhammad Ali Mirza was attacked while he was giving a weekly lecture. It should be noted that in May 2020, Jhelum police arrested Engineer Muhammad Ali Mirza for spreading religious hatred and incitement against various scholars. He was arrested on the charge and a case was registered against him but the court granted bail to the accused.
City police had registered a case in their complaint on Tuesday and transferred the accused to jail. The lawyer of Engineer Muhammad Ali Mirza had filed a bail application in the Civil Court on the same day where the Civil Court on Wednesday granted bail to the engineer in exchange of Rs 50,000. Mohammad Ali Mirza's bail application was granted and he was released. Later, Engineer Mohammad Ali Mirza told the truth about the clip that led to his arrest.
He said on his YouTube channel yesterday after his release that the clip on which the FIR was registered against him was in fact part of a three-year-old video which was presented out of context. In it, he described the legal status of Peri-Muridi with full facts and with reference to the hadiths. But the zealots were actually shocked to have more than one million subscribers to his YouTube channel and a satellite TV channel. Mohammad Ali Mirza said that we pray behind these people and donate to them. They do not consider them Muslims, nor do they close their madrassas.
No comments: