Advertising

ads

آدمی نے بیوی کو قتل کرکے لاش کو صوفے پر بٹھادیا، پھر اپنے بچوں سے ایسی بات کہہ دی کہ

 آدمی نے بیوی کو قتل کرکے لاش کو صوفے پر بٹھادیا، پھر اپنے بچوں سے ایسی بات کہہ دی کہ چالاکی پر کوئی بھی حیران رہ جائے


 امریکہ میں گزشتہ کرسمس کے روز ایک آدمی کی طرف سے اپنی بیوی کو قتل کیے جانے اور اپنی بچوں کو ایسی بات کہے جانے کی خبر سامنے آئی ہے کہ سن کر روح کانپ اٹھے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 39سالہ سفاک شخص کا نام ولیم ویلیس بتایا گیا ہے جس نے اپنی 27سالہ بیوی زازیل پریسٹن کو قتل کرکے اس کی لاش سہارے کے ساتھ صوفے پر اس طرح بٹھا دی جیسے وہ زندہ ہو۔

ملزم نے اپنے بچوں سے کہا کہ ”تمہاری ماں نے زیادہ شراب پی رکھی ہے اور اس کی وجہ سے غنودگی کی حالت میں ہے۔ تم اس کے سامنے گفٹ کھول لو۔“بچے باپ کی اس بات پر اپنی مردہ ماں کو زندہ سمجھ کر اس کے سامنے کرسمس پر ملنے والے تحائف کھولتے رہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے خاتون کو شراب نوشی کے دوران جھگڑا ہونے پر اٹھا کر ہوا میں اچھال دیااور وہ شیشے کی میز پر آ گری۔سر میں چوٹ لگنے سے وہ بے ہوش ہو گئی اور اسی بے ہوشی میں اس کی موت واقع ہو گئی۔دوسری طرف ملزم کا کہنا ہے کہ اس کی بیوی خودنشے کی زیادتی کی وجہ سے میز پر گری۔عدالت میں ملزم کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے


The man killed his wife and put her body on the sofa, then told his children something that would surprise anyone.

 Last Christmas in the United States, a man killed his wife and told his children something that made his soul tremble. According to the Daily Star, William Wallace, a 39-year-old brutal man, killed his 27-year-old wife, Zazel Preston, and laid her body on a sofa as if she were alive.

The accused told his children, "Your mother has been drinking heavily and is drowsy." You open the gift in front of him. ”The children kept opening their Christmas presents in front of him, thinking that their dead mother was alive. According to police, the accused picked up the woman during an argument and threw her in the air and she fell on the glass table. She lost consciousness due to head injury and died in the same unconsciousness. On the other hand, the accused said that his wife fell on the table due to drug abuse. The trial against the accused is underway in the court.

No comments:

Top Post Ad

ads
Powered by Blogger.